دلچسپ و عجیب

رو سکول ٹیچر ایک ریسٹورنٹ میں کڑاہی گوشت کھا رہے تھے جبکہ ساتھ والی ٹیبل پر دو نشے کے عادی نوجوان بیٹھے تھے

توکل ،مضبوط، یقین کامل اور اعتقاد مضبوط ہو تو اللہ تعالٰی اپنی قدرت کے کرشمے دکھا دیا کرتے ہیں۔ ہمارے پرائمری سکول کے استاد جی اکثر اپنا ایک واقعہ سنایا کرتے تھے کہ میں اور میرا دوست ( وہ بھی اسی سکول میں استاد تھے ) ہم دونوں ہوٹل پر کئے، چکن کڑاہی کا آرڈر دیا اور پھر ہم آپس میں گپ شپ پر لگ کئے وہ کہتے ہیں کہ ہم نے دیکھا کہ ساتھ والے ٹیبل پر دو نشہ کرنے والے آدمی بیٹھے ہوئے تھے اور وہ آپس میں دلچسپ قسم کی گفت و شنید کر رہے تھے، تو ہم دونوں اپنی بات چھوڑ کر انکی طرف متوجہ ہو کئے اور انکی باتیں سننے لگے ان میں سے ایک بولا اور دوسرے سے کہنے لگا؟ ایک بات بولوں ۔ جیب میں پیسے کم ہیں، پڑی بھی لینی ہے اور بھوک بھی لگی ہے۔ اگر نشہ کرتے ہیں تو بھوکے رہ جائیں گے اور اگر کھانا کھاتے ہیں تو نشے سے رہ جائیں گے۔ دوسرے نے زور سے اسکی ران پر ہاتھ مارا اور کہنے لگا؛ ” ٹینشن نا لے ۔۔ دیکھ روزی روٹی کا وعدہ تو ہمارے سوہنے رب نے ہم سے کر رکھا ہے، اس نے انتظام بھی کر رکھا ہوگا اور وہ ہمیں ضرور کھلا بھی دے گا،

 

بھوکا نہیں مارے گا اور نشہ کیے بغیر تو ہم ویسے ہی مر جائیں گے سر کہتے ہیں کہ ہم انکی باتوں سے بڑا محظوظ ہو رہے تھے اور انکے اعتماد و یقین پر حیران بھی ہو رہے تھے کہ اچانک موبائل پر بیل ہوئی۔ کال اٹینڈ کی تو سکول سے بلاوا آ گیا کہ فوراً سے پہلے سکول پہنچیں، کچھ افسران وغیرہ چیکنگ کیلیے آ رہے ہیں۔ ہم ہڑ بڑا کر اٹھے اور ویٹر کو بلایا اور آرڈر کینسل کرنے کو بولا مگر وہ صاف مکر گیا کہ آپ کا آرڈر اب تقریباً تیار ہے ہم آرڈر کینسل نہیں کر سکتے۔ ہم نے سوچا کہ پارسل کروا لیتے ہیں لیکن سکول سے کال پہ کالرز آ رہی تھیں میرے ساتھ جو دوست تھے وہ ویٹر سے ان نشئی کی طرف اشارہ کر کے کہنے لگے؛ ” بھائی ۔۔۔۔۔ پھر آپ ایسا کرو کہ ہمارا کھانا آپ ان لوگوں کو دے دیجیے گا۔ سر کہتے ہیں کہ میں تو دم بخود رہ گیا کہ وہ کیسی مہربان ذات ہے کہ جو ان نشے کے عادی انسانوں کو بھی فوری رزق پہنچا کر انکے ایمان کو مضبوط بنا رہی ہے،

 

وہ کریم ذات گناہ گاروں کو بھی نہیں بھولتی بس ایک ہی شرط ہے کوئی صدق دل سے پکار کر تو دیکھے، وہ تو ” نحن اقرب ” کی صدائیں دیتا ہے کہ اوو میرے بندو۔۔ مجھے پکار کر دیکھو تو سہی۔۔۔۔۔ میں تمھاری شہ رگ سے زیادہ قریب ہوں, بس یہ ہمارے ایمان کی کمزوری ہی ہے جو ہماری مشکلات میں اضافہ کرتی ہے

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button