دلچسپ و عجیب

ایک چالاک ٹھگ نے ایک دکان سے دو ہزار روپے کا ایک کوٹ خریدا اور اگلی دکان پر وہی کوٹ صرف دو سو کا بیچنا چاہا,

وہ بہت ہی عجیب قسم کا ٹھگ تھا جو ایسے طریقے سے کاروائی ڈالتا تھا کہ کسی کو شک بھی نہیں ہوتا تھا جب اس کی عمر پچاس سال سے بڑھ گئی تو دوستوں نے اس سے کہا کہ تجھے اب یہ کام چھوڑ دینا چاہیے تمہارے بچے جوان ہو چکے ہیں, ٹھگ نے اپنے دوستوں سے وعدہ کیا کہ کل میری زندگی کی آخری واردات ہو گئی اس کے بعد میں یہ کام ہمیشہ کے لئے چھوڑ دوں گا۔ اس بندے نے انگلینڈ میں ایک دکان سے دو ہزار پاؤنڈ کا ایک کوٹ خریدا اور اس کی ادائیگی چیک کی شکل میں کی, کوٹ لے کر وہ سامنے والی دکان میں گیا دکاندار سے کہا کہ یہ کوٹ میں دو سو پاؤنڈ کا بیچتا ہوں

اگر خریدنا ہے تو سودا کر دو دکاندار نے کوٹ کو دیکھا قیمت دیکھی اور سوچا کوٹ بالکل نیا ہے, ہے بھی دو ہزار کا پھر یہ دو سو کا کیوں بیچ رہا ہے, دوسرے دکاندار نے پہلے دکاندار جس سے اس آدمی نے کوٹ خریدا تھا فون کر کے پوچھا جس بندے نے ابھی آپ سے دو ہزار پاؤنڈ کا کوٹ خریدا اس نے ادائیگی کس چیز کی ہے دوکاندار نے کہا چیک کے ذریعے دوسرے دکاندار نے کہا مجھے وہ چیک جعلی لگ رہا ہے کیونکہ وہ بندہ وہی کوٹ مجھے دو سو پاؤنڈ کا بیچ رہا ہے۔ پہلے دکاندار نے پولیس کو فون کیا اور اس بندے کو گرفتار کرایا کیس جب عدالت میں گیا تو عدالت

والوں نے بینک والوں کو فون کر کے پوچھا یہ چیک اصلی ہے بینک والوں نے کہا بالکل اصلی ہے۔ عدالت نے پوچھا اس بندے کے اکاؤنٹ میں بیلنس ہے کہ نہیں بینک نے کہا جی ہے، عدالت نے کہا آپ اس چیک کو

کیش کریں گے بینک نے کہا کیوں نہیں پھر جب ان کی ضمانت ہوئی تو وہ عدالت سے نکل کر فورا پولیس اسٹیشن گیا اس نے تین آدمیوں پر ایف آئی آر کٹوائی دونوں دوکاندار اور پولیس آفیسر پروتینوں کو گرفتار کیا گیا اور کیس جب عدالت میں گیا تو اس بندے نے عدالت سے کہا

ان تینوں نے میری عزت کو اچھالا ہے اور میری شخصیت کو نقصان پہنچایا ہے لہذا مجھے ان سے ایک لاکھ پاؤنڈ بطور جرمانہ دلوائے جائیں, کیس کی سنوائی ہوئی فیصلہ اس بندے کے حق میں ہوا اور اس بندے کو تینوں سے ایک لاکھ پاؤنڈ

دلوائے کئے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button