Islamic

ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام جنگل میں جارہے تھے کہ ایک شخص ان کے ساتھ ہولیا جنگل میں

ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام جنگل میں جارہے تھے کہ ایک شخص ان کے ساتھ ہولیا جنگل میں ایک جگہ گہرے گڑھے میں ہڈیوں کاڈھیر پڑا تھا وہ ہڈیوں کاڈھیردیکھ کر رکھ گیااور حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے کہنے

ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام جنگل میں جارہے تھے کہ ایک شخص ان کے ساتھ ہولیا جنگل میں ایک جگہ گہرے گڑھے میں ہڈیوں کاڈھیر پڑا تھا وہ ہڈیوں کاڈھیردیکھ کر رکھ گیااور حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے کہنے لگا : اے روح اللہ ، وہ کیا اسم اعظم ہے جسے پڑھ کر آپ مردوں کو زندہ فرماتے ہیں مجھے بھی اسم اعظم سکھا دیجیے تاکہ ان بوسیدہ ہڈیوں میں جان ڈال دوں؟ اس احمق کی یہ بات سن کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے کہا خاموش ہوجاتیری زبان اس اسم کے لائق نہیں ۔وہ بضد ہوااور کہنے لگا بہت اچھا ، اگر میری زبان اسم اعظم کے لائق نہیں تو پھر آپ ہی ان ہڈیوں پر پڑھ کر دم کریں ۔ اس نے یہاں تک اپنی بات پر اصرار کیا

کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سخت متعجب ہوئے اور دل میں کہا الٰہی یہ کیا بھید ہے اس احمق کی اتنی ضدکس لیے ہے اپنے مردے کو بھلا کر دوسرے مردے کوزندہ کرنے کی فکر میں ہے ، حق تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر وحی نازل کی کہ اس میں حیرت کی کیا بات ہے حماقت کو حماقت ہی کی تلاش ہوتی ہے ، اور بدنصیبی ، بدنصیبی ہی کاگھر ڈھونڈتی ہے کانٹوں کا اگنا ان کے بوئے جانے کے عوض ہے ۔اتنے میں اس بے وقوف نے پھر ان ہڈیوں پراسم اعظم پڑھ کر دم کرنے کا تقاضا کیااور جب انہوں نے اسے سمجھانے کی کوشش کی توناراض ہو کر بولا اے روح اللہ اب آپ بھی اپنا معجزہ دکھانے میں بخل سے کام لینے لگے شاید آپ کی زبان مبارک میں پہلی سی تاثیر نہ رہی ہوگی ۔ یہ سن کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے ان ہڈیوں پراسم اعظم پڑھ کر دم کیاآن کی آن میں ان ہڈیوں کے اندر حرکت ہوئی کیا دیکھتا ہے

کہ ایک ہیبت ناک شکل کا قوی الجثہ شیر اس نے گرج کر جست کی اور بے وقوف شخص کو لمحہ بھر میں چیرپھاڑ کر برابر کردیا، یہاں تک کہ کھوپڑی بھی پاش پاش کرڈالی اس کا خول ایسا خالی ہوا ؟ جیسے اس میں کبھی بھیجا تھا ہی نہیں ۔حضرت عیسیٰ علیہ السلام یہ تماشادیکھ کر حیران ہوئے اور شیر سے پوچھا اے جنگل کے درندے، تونے اس شخص کو اتنی تیزی سے کیوں چیر پھاڑ ڈالا ؟ شیر نے جواب دیا اس وجہ سے کہ اس احمق نے آپ کو خفا کردیا تھا اور آپ کی توہین پر اتر آیا تھا ۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پوچھا تونے اس کاگوشت کیوں نہ کھایا اور خون کیوں نہ پیا ؟ شیر نے کہا اے پیغمبر خدا ، میری قسمت میں اب رزق نہیں ہے اگر اس جہان میں میرا رزق باقی ہوتا تو مجھے مردوں میں داخل ہی کیوں کیاجاتا ۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button