اچھی عورت کی پہچان ہے کہ وہ یہ کام ضرور کرتی ہے۔

اچھی اور بری عورت بری عورت اپنے شوہر کے لیے ایسی ہے جیسے بوڑھے شخص پر بھاری غزل جبکہ اچھی عورت سونے سے بنے ہوئے تاج کی طرح ہیں کہ جب بھی شوہر اسے دیکھتا ہے تو اس کی آنکھیں ٹھنڈی ہوتی ہے اپنے خاوند کے لیے تیار ہوا کریں\
بازار کی بجائے کمرے میں تیار رہا کریں کیونکہ اس سے خاوند بھی خوش ہوگا اور اللہ پاک بھی خوش ہو گا۔
میاں بیوی کہیں جا رہے دونوں ہی بہت بن سنور کر نکلے تھے اور ٹیکسی کے انتظار میں کھڑے تھے اتنے میں ٹیکسی آئی اور اس میں بیٹھ گئی کچھ ہی دیر گزری تھی ٹیکسی ڈرائیور نے کہا
اپنی بیوی سے بولا یہ لفظ قطار تھا مجھے اچھی نہیں لگ رہی یہ سنتے ہی شوہر نے اس کا گریبان پکڑ لیا اور بولا تیری ہمت کیسے ہوئی جو تو نے یہ بات بولی ڈرائیور نے مسکراتے ہوئے بولا بھائی اگر یہ آپ کے لئے سجی سنوری ہوتی تو گھر میں تیار ہوتی یہ تو راستے میں دیکھنے والوں کے لئے تیار ہوئی ہے اور راستے کی ہر چیز پر تنقید اور پسندیدگی کا اختیار ہر شخص کو ہے پھر مرد کا غصہ جھاگ کی طرح بیٹھ گیا۔
جیب سے رومال نکالا اور اپنی بیوی سے کہا اپنی لپسٹک صاف کریں شاید اس بات میں حقیقت نہ ہو یا من گھڑت واقعہ مگر ایک سچائی ضرور ہے عورت واقعی اپنے شوہر کے لیے کم اور لوگوں کے لیے زیادہ تیار ہوتی ہے کسی تقریب میں جانا ہو تو گھنٹوں لگا دیتی ہے مگر شوہر کے آنے کا وقت ہو تو کبھی ان کے لیے تیار نہیں ہوتی ہیں۔