دلچسپ و عجیب

میری فیملی میں پانچ لوگ ہیں میں امی ابو اور میری دو بہنیں

میر انام لقمان ہے میری فیملی میں پانچ لوگ ہیں میں امی ابو اور میری دو بہنیں۔ میری دو بہنیں میرے سے چھوٹی ہیں اور وہ کافی خوبصورت ہے میں ان کی خوبصورتی سے کافی متاثر تھا ہماری فیملی ایک خوشگوار زندگی گزار رہی تھی میری بہنیں میرے ساتھ کافی ایچ تھی پھر اچانک سے ایسا ہوا کہ میری بہنیں جوان ہونے لگی وہ کو نپلیں جو کافی

نهنی سی تھی وہ پھوٹنے لگ گئی تھی اور اس کا اندازہ مجھے بھی ہوتا تھا میں ان سے کافی

بڑا تھا جیبی میں اس سے احتیاط برتا تا اور دعا بھی کرتا کہ ان کا پلا کسی گندی دنیا سے نہ

پڑ جائے مجھے حیرانی ہوئی کہ گوگی اور سپنا دونوں کچھ وقت سے زیادہ ہی جلدی جوان ہونے لگی تھی اور میں نے سوچا کہ جو جلدی جوان ہو جائے اس کا یقینا کوئی نہ کوئی قصہ ہوتا ہے میں اب گوگی اور سپنا کے غبارے کو گھور کر دیکھا تھا ان کے آگے پہلے کچھ اتنا خاص مال نہیں ہوتا تھا پر اب اچانک سے وہ دو پلے ہوئے ام معلوم ہوتے تھے سپتا ابھی چھوٹی تھی پر کافی فیشن پہل تھی جس کی وجہ سے وہ اتنا سمٹ کر نہیں چلتی تھی اور یہ وجہ تھی کہ اس کی لاپر وائی میری توجہ اپنی جانب لے جاتی تھی میں اسے

گھنٹوں دیکھتا رہتا تھا ان دونوں کے پاس موبائل فون تھا اور دونوں ہی ایک ہی روم میں رہتی تھی وہ دونوں اٹھارہ اور ستارہ سال کی تھی یہ دو سال پہلے کی بات ہے میں اس وقت ہر طرح کا کھیل کھیل چکا تھا اور اس سب کاموں میں مہارت حاصل کر چکا تھا ایک دفعہ میں نے گوگی سے پانی مانگا وہ جیسے ہی پانی لے کر میرے سامنے آئی تو اس کے غبارے سامنے سے نظر آرہے تھے اور اس کی کرتی کی دو بٹن کھلے تھے وہ لکیر ان دونوں کو آپس میں ملنے سے الگ کر رہی تھی میں ایسے ہی دیکھ رہا تھا جب

میری بہن بولی کہ بھائی کیا دیکھ رہے ہو میں نے کہ دیا کہ تمہارے صاف رنگ کو

ہی دیکھ رہا ہوں کتنا صاف ہے گوگی حیران ہوئی میری ذہن سے وہ نکل نہیں پار ہے

تھے اچانک اس کے بعد ایک دفع میرے امی ابود دوسرے شہر چلے کئے تھے اور ان کے پاس کوئی موبائل بھی نہیں تھا اچانک جب مجھے کسی زہریلی چیز نے کاٹ لیا تھا میں حیران ہوا کہ اب کیا کروں میرے اندر کا شیطان جاگ گیا تھا جب میں نے اپنی دونوں معصوم بینیوں کو میری فکر کرتے ہوئے دیکھا وہ دونوں میرے لیے کچھ بھی

کرنے کو تیار تھی میں کسی حکیم کے پاس گیا تھا پر اس نے بتایا کہ ڈرنے کی بات نہیں ہے لیکن میرے اندر کا شیطان جاگ چکا تھا جب میری بہنوں کو دیکھنے کا دل کیا اور میں نے ان دونوں سے کہہ دیا کہ حکیم کے مطابق مجھے کسی کا بھی دودھ پینا ہے جس

سے میرے اندر کا زہر ختم ہو جائے گا میری دونوں بہنیں بہت ہی شاک ہوئی تھی

کیونکہ گھر میں اس وقت دودھ موجود نہیں تھا میں نے ان کے سامنے درد ہونے کا

ڈرامہ کیا اور وہ دونوں ایک دوسری کو دیکھنے لگی میں اب کہنے لگا تھا کہ میرے بعد

اپنا اور امی ابو کا خیال رکھنا جس پر وہ کہنے لگی کہ دودھ کسی کا بھی ہو سکتا ہے میں ان دونوں کی بات سمجھ گیا اور کہا کہ ہاں حکیم نے کہا ہے تو وہ دو دونوں تیار تھی اور کہنے لگی کہ ہم دونوں آپ کی مدد کرے گی اور آپ ہم سے اپنا کام لے لینا میں ان دونوں کی اس معصوم ادا پر ہنسا تھا اور سوچنے لگا کہ کیسے میں نے دو چڑیا کو جال میں پھنسایا ہے اور دونوں کہنی لگی کہ ایک سے کام نہیں چلے گا تو باری باری کرے گے میں نے ان کی بات مان لی اور سب سے پہلی گوگی کو اپنے پاس بٹھایا اور اسے سمجھایا کہ پلیز جو میں

کروں وہ مجھے کرنے دینا تو وہ آگے سے بولنے لگی کہ بھائی آپ کی جان سے بڑھ کر

ہمارے لیے کچھ بھی نہیں ہے میں نے اس کے کرتی کے بٹن کھولنے شروع کیسے پھر غبارے کو آزاد کیا اور اپنے ہاتھوں میں پکڑ لیا تھاوہ کہنے لگی کہ بھائی یہ کیا کر رہے ہو تو میں نے سے سمجھایا کہ تم دونوں ابھی چھوٹی ہو تو یہ کام کرنا ہو گا تہی وہ سب ملے گا جو مجھے چاہیے اس طرح گوگی نے مجھے اجازت دے دی مجھے بہت سکون محسوس ہو

رہا تھا سپنا ہم دونوں کو دیکھ رہی تھی اور میں نے دودھ پینا شروع کر دیا میں اس سے

الگ ہو گیا تھا اور کہنے لگا کہ میرا پیٹ بھر گیا ہے باقی کا میں کل پیونگا گوگی بے چین سی دکھ رہی تھی جیسے اسے اس جگہ چھن ہو رہی ہو پر میں ایک ہی بار سارا مزہ نہ دینا چاہتا تھانہ لینا ہی چھوڑ کر میں سپنا کی طرف بڑھا اور وہ ہم کی تھی کیونکہ اس نے پہلے ہوتا سمجھایا جس پر اس نے اپنے آگے سے ہاتھ ہٹادیے اور مجھے پوری رسائی دے دی میں نے اس کے ساتھ بھی یہی کام کیا اور ان دونوں کو بولا کہ چھوٹا ہونے کی وجہ سے ان

ہوا د یکھ لیا تھا ارے پہنا بھائی کی جان کے لیے یہ کر دیکھو بھائی کو چاہیے گوگی نے اسے

دونوں کے اندر ختم ہو گیا ہے کل تک دوبارہ آجائے گا اور میں پی لو نگاوہ دونوں سمجھ

گئی جب میں نے ان دونوں کو اپنے پاس بلایا اور کہا کہ پلیز یہ بات کسی کو معلوم نہیں چلنی چاہیے کیونکہ حکیم صاحب نے منع کیا تھا اور ویسے بھی تم لوگوں کا سن کر لوگ طرح طرح کی باتیں بنائیں گے وہ دونوں خاموش رہی اور اپنے روم میں چلی گئی اور میں ہاتھ سے خود کو سکون دینے لگا تھا اس کے ساتھ یہ تسلی بھی دینے لگا کہ جب آج کی رات گزر جائے تو کل کا سورج میری روشنی کے ساتھ ہو گا کل میں جلدی ہی اٹھ

گیا تھا اور گوئی اور پہنا میرا پوچھنے آگئی تو میں نے درد کا بہانہ بنا اور ان سے کہا کہ رات

کو وہ سب کرنے سے میر اور داور بھی بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے مجھے حکم کے پاس

جاتا ہے میری بہنیں رونے لگی تھی کہ ان کی وجہ سے یہ سب ہوا ہے میں نے انہیں

دلاسہ دیا کہ حکیم کے پاس اس چیز کا حل ضرور ہو گا کچھ دیر کے لیے میں باہر چلا گیا

اور دوستوں کے ساتھ عیاشی کرنے لگا تھا پھر جب گھر آیا تو وہ دونوں فکر مندی سے

میرے ساتھ لپٹ گئی اور حل پوچھنے لگی میں نے انہیں بتایا کہ اس کا حل یہ ہے میں

تم دونوں کے ساتھ وہ کروں اس کے بعد ہاں میں نے سنجیدگی سے کیا جب گوگی بولی کے بھائی اس سے کیا ہو گا میں نے گوگی کو سمجھایا کہ اس سے میر از ہر ختم ہو گا کیونکہ دودھ زیادہ ہو جائے گا اور یہی طریقہ ہے جس سے زیادہ ہو گا وہ دونوں حیران ہوئی تو میں نے درد کا ڈرامہ کیا بھائی سوری ہم تو وقت ضائع کر رہے ہیں بتائے کیسے کرے گوگی اور سپنا بولنے لگی میں نے دونوں کو ہی اپنے روم میں بلا لیا وہ دونوں روم میں آگئی تو میں ان کی سامنے خود کو لباس سے الگ کرنے لگا تھا مجھے مکمل الگ دیکھ کر وہ

دونوں سہم گئی تھی کہنے لگی کہ بھائی پلیز آپ کسی کو بتا نامت میں نے دل میں سوچا

کہ بھائی اتنا بھی پاگل نہیں ہے کہ اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارے میں نے ان دونوں کو

اپنی کرتی سرکانے کا بولا اور بیڈ پر لیٹ جانے کا کہا دونوں نے جلدی سے میری بات

مانی میں بھی بیڈ پر بڑھ گیا اور باری باری ان پر جھکا وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ

ہوتے ہوئے دیکھنے لگی میں تو ان دونوں سے لطف اندوز لگا کبھی گوگی کو لاتا اور کبھی

سنا کو اپنا کام میں نے بہت احتیاط سے کیا تھا وہ دونوں تھک چکی تھی میں نے دونوں کو

باری باری انجوائے کر وایا تھا کچھ دیر بعد ان کی حالت پر رحم کھا کر میں نے چھوڑ دیاوہ دونوں اپنے روم میں چلی گئی میں نے بھی جی بھر کر گہر اسانس خارج کیا کہ آخران دونوں کو پانے میں کامیاب ہو چکا تھا اگلے دن میری بہن سپنا بہت بیمار ہو گئی تھی وہ چھوٹی تھی اور سہ نہیں پائی تھی مجھے شرمندگی ہوئی میں نے فورا سے دوائی دی اور گوگی کو اس کا خیال رکھنے کا کہا تھا گوگی نے اس کا بھر پور خیال رکھا اب امی ابو بھی واپس آچکے تھے پسینا کی حالت ابھی بھی خراب تھی امی نے پوچھا تو پلان کے مطابق

یہی بتایا کہ اس کو سردی لگ گئی ہے امی نے اسے قہوہ بنا کر دیا میں نے اس سے سوری

بھی کیا کہ اگر اسے میری وجہ سے تکلیف ہوئی تو معاف کر دے پر وہ مجھے کہنے لگی کہ

بھائی آپ کی جان کے لیے ہی سب کیا تھا اور اس نے آنکھ مار کر کہا کہ مجھے اس سب

میں بہت مزہ آیا تھا میں حیران ہوا کہ سپنا کتنی میسنی نکلی کچھ عرصے بعد گوگی کے لیے ایک بہت اچھار شتہ آیا اور وہ شادی کر کے اپنے سسرال چلی گئی اب صرف ستارہ گئی

تھی وہ بہت اداس رہنے لگی تھی جب میں نے اس کی اداسی کو مٹانا چاہا اور ایک دفع

پھر سے اسے دعوت دی اور بھی اب بڑی ہو گئی تھی میں نے اس بار اس سے انو کھی

فرمائش کی کہ وہ مجھے سکون دے گی اس نے ویسا ہی کیا اور اس طرح مجھے سکون دینے

لگی تھی جیسے وہ اس کام میں ماہر ہو میں نے اسے ہر طرح کے طریقے سکھائے تھے

اور عمل بھی کیا تھاوہ اب میرے ساتھ خوش رہنے لگی تھی ایک دن اچانک اس کی

حالت بگڑ گئی اور میں اسے فور آشہر سے باہر ڈاکٹر کے پاس لے گیا جب ڈاکٹر نے بتایا

کہ وہ امید سے ہے میں حیران ہو چکا تھا سپنا رونے لگی تھی کہنے لگی کہ بھائی کچھ کرو

میں نے اسے حوصلہ دیا کہ ایسا کچھ نہیں ہو گا میں نے اپنے دوست سے حمل گرانے کی دوا مانگی اور دو تین دن اسے وہ دوائی پلائی کس کے بعد وہ حمل بر قرار نہ رہ سکا اور وہ سکون سے سانس لینے لگی پر اس نے توبہ کر لی کہ اب وہ یہ کام نہیں کرے گی میں بھی اس کے ار کو سمجھ چکا تھا تو اسے فورس نہ کیا دن ایسے ہی گزرتے رہے اور میری بھی شادی ہو گئی میری بیوی امی ابو کی پسند کی تھی کچھ وقت کے بعد میں اس کے ساتھ گھل مل گیا تھا اور اپنی زندگی میں مگن ہو گیا میری چھوٹی بہن سپنا بھی کچھ

عرصے بعد اپنے سسرال چلی گئی اور اس طرح زندگی دوبارہ سے خوش گوار گزرنے لگی میری بیوی نے ایک بیٹی کو جنم دیا گوگی کا بیٹا ہوا تھا میں نے اسی وقت اپنی بیٹی کو اس کے بیٹے کی امانت کر دیا تھا تا کہ میری بیٹی شروع سے ہی ایک ہی شخص کے بارے

میں سوچے گوگی کو بھی اس بات پر کوئی اعتراض

نہ ہوا

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button