دلچسپ و عجیب

ایک خاتون شاپنگ مال میں مالک سے پوچھا : آپ کی دکان میں باتھ روم ہے

نماز جمعہ میں وعظ کے دوران امام صاحب نے ایک عجیب قصہ سنایا تھا ، اس کا ترجمہ آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں ۔ کسی مغربی ملک کی بات ہے کہ وہاں سخت سردی کے دن تھے ، ایک غریب اور مفلوک الحال لڑکا جو شہر میں بنے شاپنگ مول کے باہر لگے شیشے منہ چپکاۓ کھڑا تھا ۔ اس لڑکے کے تن بدن پر کپڑوں کے نام پ چند چیتھڑے تھے اور پاؤں میں جوتے نام کی کوئی شے نہیں تھی ۔ سخت سردی کے باعث وہ بے تحاشا کپکپا رہا تھا ۔ اسی اثناء میں وہاں سے ایک عورت کا گزر ہوا ، اس نے لڑکے کی حالت دیکھی تو اس کے پاس چلی گئی اور پوچھا کہ تم سخت سردی میں یہاں اس حالت میں کیا کررہے ہو ؟ وہ لڑکا کہنے لگا ، سخت سردی ہے ، آسان سے

برف گر رہی ہے اور زمین اتنی سرد ہے کہ میرے ننگے پاؤں کسی لکڑی کی مانند اکڑ چکے ہیں ۔ میں یہاں جوتوں کی دوکان میں جوتے دیکھتے ہوۓ سوچ رہا تھا کہ خدا نے اتنی بڑی زمین بنا دی مگر میرے لیے جوتے کیوں نہ بناۓ ۔ یہ سن کر اس عورت نے کہا اچھا بس اتنی سی بات تھی ، آؤ میرے ساتھ اور وہ اس کا ہاتھ پڑے ہوۓ جوتوں کی دوکان کے اندر لے گئی ۔ وہاں جا کر اس عورت نے سیلز مین سے پوچھا کہ کیا تمھاری دوکان میں واش روم ہے ؟

سیلز مین نے کہا ہاں ہے اور وہ ان دونوں کو واش روم تک لے گیا ۔ وہاں جا کر عورت نے اس لڑکے کے پاؤں گرم پانی سے دھو کر تولیے سے خشک کیے اور انہیں کلون لگایا ۔ پھر سیلز مین سے کہا کہ اس لڑکے کے ماپ کی گرم جرابیں اور جوتے لاکر دو ۔ سیلز مین نے ایسا ہی کیا ۔ پھر اس عورت نے لڑکے کو جرابیں اور جوتے پہنا کر کہا اب بتاؤ کیسا محسوس کر رہے ہو ، تو لڑکا کہنے لگا ایسے لگ رہا ہے جیسے کسی مخملیں گھاس پر چل رہا ہوں ۔ اس عورت نے سیلز مین کو پیسے ادا کیے اور دوکان سے باہر نکلنے لگی تو وہ لڑکا اس عورت کو روک کر کہنے لگا ، اے مہربان اجنبی خاتون مجھے اپنے بارے میں تو بتائی جائیں کہ آپ کون ہیں اور آپ کا نام کیا ہے ؟ وہ عورت مسکراتے ہوئے کہنے لگی میرے متعلق جو بھی تم تصور کر

سکو وہی میرا تعارف ہوگا ۔ تو وہ لڑکا کہنے لگا ” کیا تم رب کی نوکرانی ہو ” کیونکہ میں نے اپنے دل کی بات اپنے رب کے علاوہ کسی کو بھی نہیں بتائی تھی ، ضرور خدا نے آپ کو میرے پاس بھیجا ہوگا ۔ یہاں تک پہنچ کر امام صاحب رونے لگ گئے اور کہنے لگے ” یا عباد الرحمن ” عبد کا مطلب یہی ہے کہ بندہ اپنے رب کا غلام ہے اور سچا غلام وہی ہے جو اپنی نیکیوں کا اشتہار اٹھاۓ نہ پھرتا ہو بلکہ لوگ اس کے متعلق گواہی دیں کہ دیکھو وہ ” اللہ کا نوکر ” اللہ کا بندہ جارہا ہے ۔

Sharing is caring!

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button