ایک زمیندار کا اونٹ بیمار ہو گیا !

ایک زمیندار کا اونٹ بیمار ہو گیا اس نے علاج کے لئے ڈاکٹر بلایا۔ ڈاکٹر نے اچھی طرح معائنہ کیا اور بولا : آپ کے اونٹ کی طبیعت کافی خراب ہے میں اسے 4،3 دن تک دوائی دیکر دیکھتا ہوں اگر یہ ٹھیک ہو گیا تو صحیح نہیں تو ہمیں اسے مارنا ہو گا، چونکہ اس کی بیماری وبائی شکل اختیار کر رہی ہے دوسرے جانوروں
میں بھی سرایت کرنے کا اندیشہ ہے۔۔۔ یہ سب باتیں پاس کھڑا بکرا بھی سن رہا تھا ڈاکٹر نے اونٹ کو دوائی دی اور چلا گیا اس کے جانے کے بعد بکرا فوراً اونٹ کے پاس گیا اور بولا: دوست ! ہمت کرو ورنہ یہ تمہیں مار ڈالیں گے ۔ مگر اونٹ ٹس سے مس نہ ہوا۔ دوسرے دن پھر ڈاکٹر آیا دوائی دی اور چلا گیا پھر بکرا اونٹ کے
پاس آیا اور کہا: دوست ہمت سے کام لو ورنہ تمہاری موت قریب ہے اور یہ دونوں تمہیں مارنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ اونٹ نے بکرے سے کہا: دوست میں اٹھنا تو چاہ رہا ہوں مگر ہمت نہیں ہے، کوشش کے باجود بھی اٹھ نہیں پارہا۔ بکرے نے اونٹ کو اس کی شانِ خاصیت اور صلاحیتیں بتائیں، اس کو دیر تک
ہمت دلاتا رہا مگر اونٹ بکرے کی باتوں پر خاص توجہ نہیں دے رہا تھا۔ اگلے دن پھر ڈاکٹر آیا اس نے اونٹ کا معائنہ کیا اور دیکھ کر کہا کہ اونٹ کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں ہے لہذا اب اسے مار دینا چاہیئے۔ اس کے جانے کے بعد بکرا اونٹ کے پاس آیا اور بولا دوست
تمہیں اٹھنا ہی ہو گا ہمت کرو نہیں تو تم مار دئے جاؤ گے
میں تمہاری مدد کرنا چاہتا ہوں اٹھو اور ہمت کرو تمہارے پاس آخری موقع ہے۔ اگر آج تم نہیں اٹھے تو تم مر جاؤ گے۔ اونٹ نے کہا چلو مجھے اٹھاؤ۔ چونکہ اب کرو یا مر و والی کیفیت آچکی تھی۔ اونٹ بکرے کی مدد سے کھڑا ہوا اور لڑکھڑا کر چلنے لگا۔ بکرا مسلسل اونٹ
کی ہمت بندھانے لگا اور اونٹ کو شش کرتا رہا۔
ہاں بہت اچھے ، تھوڑا اور ، تم کر سکتے ہو، ہمت پیدا کرو، مزید تیز چلو، شاباش، اب دوڑو، تیز اور تیز، اتنے میں زمیندار واپس آیا تو اس نے دیکھا کہ اس کا اونٹ دوڑ رہا ہے اب اس کی خوشی کا ٹھکانا نہیں تھا۔ اونٹ بکرے کے تعاون اور اپنی ہمت سے
تندرست ہو گیا اور جان بچ گئی۔۔۔
تیجہ یہ ہے کہ انسان اگر کچھ کرنا چاہے کسی چیز
کا عزم کرلے تو پھر ہمت کرنی پڑتی ہے۔ اور اگر
ساتھ دینے والا اور صحیح رہنمائی کرنے والا ہو تو بہت ساری مشکلات آسان ہو جاتی ہیں۔