دلچسپ و عجیب

ننھی دلہن کی دل چیر دینے والی کہانی

دلہن عروسی جوڑے میں بیٹھی تھی کہ دولہا آیا اور کہنے لگا۔ ”مجھے اس دن کا کافی عرصے سے انتظار تھا۔“ دلہن نے جواب دیا۔” اس وقت دن نہیں رات ہے۔“ ”میرا مطلب ہے کہ تمہیں حاصل کرنے کے لئے میں نے کتنے پاپڑ بیلے، کولہو کےبیل کی طرح کام کیا۔. دولہا نے وضاحت پیش کی۔

اس کا مطلب ہے کہ کا مطلب ہے کہ تم پاپڑ بیلنے کا کام کرتے ہو اور پارٹ ٹائم تیل کا کاروبار بھی کرتے ہو گے۔“ دلہن نے کہا۔ ”ڈارلنگ تم سمجھی نہیں۔“ دولہا نے روہان سا ہو کر کہا۔ ” اس سے پہلے تو کسی دولہا نے اپنی دلہن سے ایسی بات نہیں کہی ہو گی۔“ دلہن بولی۔ دولہا اپنا سر پکڑ کر بیٹھ گیا اور کہنے لگا۔ ابا ٹھیک کہتے ہیں کہ دلہن گھر سے رخصت ہو تے و قت دس منٹ میں خود رو کر سب کو رلا دیتی ہے اور دولہا بے چا رہ ساری زندگی روتا رہتا ہے۔“ دلہن نے پھر جواب دیا۔ ”اب ساری زندگی کہاں رہ گئی ہے، تقریباً آدھی تو گزر گئی ہے۔“ دولہا او ر دلہن کی باتیں سن کر لا جواب ہو گیا اور اس کی زبان

گنگ ہو گئی۔میاں بیوی کے جھگڑے کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں لیکن شاید آپ نے کبھی یہ نہیں سنا ہو گا کہ کسی جوڑے میں اس وجہ سے لڑائی ہو گئی، بلکہ اب تو بات طلاق تک جا پہنچی، کہ شوہر رات کو نیند میں اپنی اہلیہ کو ہی پیٹنا شروع کر دیتا ہے۔ اب یہ تو ہمیں معلوم نہیں ۔.کہ نیند میں بیوی کو پیٹنے والا شوہر واقعی نیند میں ہوتا بھی ہے یا نہیں۔ یہ عجیب و غریب کہانی تائیوان سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے کی ہے۔جن کی باہمی تلخی اس حد تک کو پہنچ گئی ہے کہ خاتون نے اپنے خاوند سے مطالبہ کر دیا ہے کہ وہ یا تو اپنا علاج کروائے یا اسے طلاق دے دے۔ دی مرر کے مطابق تائی شونگ سٹی

سے تعلق رکھنے والی خاتون اپنے خاوند کو کوان تیان جنرل ہسپتال لے گئی ہے، جہاں اس نے ڈاکٹروں کو بتایا ہے کہ اس کا خاوند روز رات کے وقت نیند کی حالت میں ہاتھ پاﺅں چلانا شروع کر دیتا ہے۔ وہ بعض اوقات اپنی بیوی کو مکے مارتا ہے اور کبھی کبھار ٹانگوں سے بھی حملہ کر دیتا ہے۔ بعض اوقات تو وہ اچھل کر فلائنگ کک مارنے کی کرنے کی کوشش بھی کرتا ہے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ 30 سال سے یہ مصیبت برداشت کر رہی ہے لیکن اب اس کی ہمت جواب دے گئی ہے۔ ڈاکٹروں نے نیند کی حالت میں بیگم پر تشدد کرنے والے شخص کا بغور معائنہ کیا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button