جب محبوب بلاوجہ ناراض ہو جاۓ تو

جب احساس ہو جاۓ کہ جس نامحرم آپ کو محبت ہے وہ آپ کا محرم بھی نہیں بن سکتا تو خدا کی رضا کی خاطر پیچھے ہٹ جانا چاہیئے تاکہ یوم قیامت جب وہ رب ذوالجلال پوچھے کہ اے بندے ! بتا تو نے میری خاطر اپنی کون سی پسندیدہ شے چھوڑی تو ہمارا دامن خالی نہ ہو ۔
جس طرح ایک ماں بچے کی پیدائش کے دوران تکلیف سے دوچار ہوتی ہے ۔ اسی طرح ایک نئی شخصیت کو جنم دینے کے لیے نکلیفیں اٹھانی پڑتی ہے . جس طرح ایک ن کو روشنی بکھیر نے کیلئے شدید گرمی اور حدت برداشت کرنی پڑتی ہے.اسی دن طرح محبت بھی دکھ اور درد کے بغیر تکمیل کو نہیں پہنچ سکتی ۔
دنیا میں آدھی شادی شدہ خواتین کی یہ شکایت رہتی ہے کہ شوہر ان سے بات نہیں کرتا توجہ کم دیتا ہے پیار کم دیتا ہے ۔ اس میں ان خواتین کا اپنا کرنا دھرنا ہوتا ہے ۔ جب شوہر ان سے محبت کرتا ہے ۔ رومانس کی بات کرتا ہے ۔ تب یہ خواتین عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرتی ہے۔ایسے میں شوہر روسری خواتین کی طرف راغب ہونے لگتا ہے ۔ اب اسے کوئی چاہیے جسے وہ لباس کی طرح سمجھ سکے ہر بات کر سکے ۔ اور سب سے بہترین رشتہ وہ ہے جہاں دونوں کسی بھی بات کے کہنے میں عار محسوس نہ کریں آپس وہ بات بھی کر سکیں جو کسی بھی اور کے ساتھ نہیں کر سکتے ۔
محبوب بلاوجہ ناراض ہونے لگے تو سمجھ جائیں وہ اداس ہے ۔ اس کو آپ کی محبت کی ضرورت ہے ۔ آپ کی توجہ کی ضرورت ہے ۔ لڑنے کے بجاۓ اس کو خوب پیار دینا ۔ اس کے احساسات کو سمجھنا ۔ سمجھداری کی نشانی ہے ۔
جیسا مرد ہوگا ۔ ویسی بیوی ملے گی ۔ یہ قرآن کہتا ہے ۔