دلچسپ و عجیب

میاں بیوی کی باتیں اکثر عورتیں ایک بات اپنے شوہر کو غصے میں کہہ جاتی ہیں کہ تم نے ۔۔۔

میاں بیوی میں اکثر لڑائی ہو جاتی ہے لیکن ایک بات یاد رکھنی چاہیے جہاں پیار ہو وہی لڑائی بھی ہوتی ہے بس لڑائی کو حد سے زیادہ بڑھنے نہیں دینا چاہیے ۔ انسان غصے میں ہو تو بہت کچھ کہہ جاتا ہے اور اکثر عورتیں ایک بات اپنے شوہر کو غصے میں کہہ جاتی ہیں کہ تم نے میرے لیے کیا ہی کیا ہے ۔

میں اپنے ماں باپ کے گھر میں اس سے زیادہ خوش تھی مگر یہ ایک جملہ شوہر کو اندر تک توڑ کر رکھ دیتا ہے وہ شوہر جو صبح سے شام گھر والوں اور بیوی بچوں کے لیے مز دوری تک کر تا ہے ہر مشکل بر داشت کر تا ہے ان کا احترام کر میں ۔ بیوی کے لیے یہ احساس کسی نعمت سے کم نہیں کہ کوئی اس کی فکر کرنے

والا ہے اسکا خیال رکھنے والا ہے جو صرف اور صرف شوہر ہی ہو سکتا ہے ۔ عورت کو محبت ہونے میں بہت دیر لگتی ہے پتہ ہے کیوں ؟ کیونکہ وہ وفا کو پہلے اور محبت کو بعد میں رکھتی ہے اور وفا کر نامحبت کرنے سے ذرا مشکل ہو تا ہے ۔ ایک بیوی کے لیے اس کا شوہر ہی کل کائنات ہو تا ہے ۔

شوہر کاخوش مزاج رویہ بیوی کو کبھی بوڑھا نہیں ہونے دیتا اچھے رویے سے وہ ہمیشہ آپکا ہر کام خوشی سے کرے گی ۔ جو مر د بار بار عورت کو دھوپ میں لا کھڑا کرے وہ کبھی اسکی چھاؤں نہیں بن سکتا ۔ محبت کرنے والے کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ وہ اپنی جان سے بڑھ کر آپکی عزت کی حفاظت

کرے گا ۔ اپنی حیثیت و وسعت کے موافق بیوی کے نان و نفقہ کا بہتر سے بہتر انتظام کی کوشش کرے ۔ خادمہ و نوکرانی کے بجائے رفیقہ حیات سمجھے ۔ بلا ضرورت سختی و ڈانٹ ڈپٹ کا معاملہ نہ کرے ۔ اسکی جانب سے خلاف مزاج وطبیعت امور پیش آنے پر حتی الامکان صبر سے

کام لے۔اسکو دینی احکام ، مسائل و آداب سکھا تار ہے اور اسکو شریعت بالخصوص پر دہ شرعی وغیرہ کے اہتمام کی تاکید کر تا رہے ۔ گاہے بگاہے حسب موقع و سہولت ماں باپ اور دیگر محرم رشتہ داروں سے ملاقات کی اجازت دید یا کرے۔مارنے پیٹنے سے گریز کرے ، اور اگر کبھی مار ناسخت ناگزیر ہو

تو لکڑی وغیرہ کا استعمال نہ کرے صرف ہاتھ سے مارے اور سر اور دیگر اہم اعضاء پر نہ مارے ہر جائز کام میں اسکی اطاعت ، ادب ، خدمت ، دلجوئی اور رضاجوئی کا بھر پور اہتمام کرے ۔ اس کے ساتھ بھی بھی بے ادبی اور گستاخی کا انداز اختیار نہ کرے۔اسکی وسعت و حیثیت سے زیادہ کسی چیز کی

فرمائش نہ کرے ۔ اپنی ذات کے سلسلہ میں اسکے حق میں ہر گز کوئی خیانت نہ کرے ۔ اس کا مال اسکی اجازت کے بغیر کہیں خرچ نہ کرے۔شوہر کی رعایت میں اس کے ماں باپ اور بہنوں کے ساتھ اچھے سلوک کا اہتمام کرے ۔

شوہر اگر کسی بات پر ڈانٹ ڈپٹ کرے اور کچھ کہے توتر کی بہتر کی اس کو جواب نہ دے اگر چہ وہ ناحق پر ہو ، البتہ غصہ ختم ہونے کے بعد کسی موقع سے صحیح بات کی وضاحت کر دے تا کہ اسکا دل صاف ہو جاۓ ۔

Sharing is caring!

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button